بعد مدت کے وہ ملا ہے مجھے
بعد مدت کے وہ ملا ہے مجھے
ڈر جدائی کا پھر لگا ہے مجھے
آ گیا ہوں میں دسترس میں تری
اپنے انجام کا پتہ ہے مجھے
کیا کروں یہ کبھی نہیں کہتا
جو کروں اس پہ ٹوکتا ہے مجھے
تجھ سے مل کے میں جب سے آیا ہوں
ہر کوئی مڑ کے دیکھتا ہے مجھے
اب تلک کچھ ورق ہی پلٹے ہیں
تجھ کو جی بھر کے بانچنا ہے مجھے
ٹھوکریں جب کبھی میں کھاتا ہوں
کون ہے وہ جو تھامتا ہے مجھے
سوچتا ہوں یہ سوچ کر میں اسے
وہ بھی ایسے ہی سوچتا ہے مجھے
میں تجھے کس طرح بیان کروں
یہ کرشمہ تو سیکھنا ہے مجھے
نیند میں چل رہا تھا میں نیرجؔ
تو نے آ کر جگا دیا ہے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.