Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بات سے بات کی گہرائی چلی جاتی ہے

شکیل اعظمی

بات سے بات کی گہرائی چلی جاتی ہے

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    بات سے بات کی گہرائی چلی جاتی ہے

    جھوٹ آ جائے تو سچائی چلی جاتی ہے

    رات بھر جاگتے رہنے کا عمل ٹھیک نہیں

    چاند کے عشق میں بینائی چلی جاتی ہے

    میں نے اس شہر کو دیکھا بھی نہیں جی بھر کے

    اور طبیعت ہے کہ گھبرائی چلی جاتی ہے

    کچھ دنوں کے لیے منظر سے اگر ہٹ جاؤ

    زندگی بھر کی شناسائی چلی جاتی ہے

    پیار کے گیت ہواؤں میں سنے جاتے ہیں

    دف بجاتی ہوئی رسوائی چلی جاتی ہے

    چھپ سے گرتی ہے کوئی چیز رکے پانی میں

    دور تک پھٹتی ہوئی کائی چلی جاتی ہے

    مست کرتی ہے مجھے اپنے لہو کی خوشبو

    زخم سب کھول کے پروائی چلی جاتی ہے

    در و دیوار پہ چہرے سے ابھر آتے ہیں

    جسم بنتی ہوئی تنہائی چلی جاتی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 31)
    • Author : شکیل اعظمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے