بڑا عجیب سماں آج رات خواب میں تھا
بڑا عجیب سماں آج رات خواب میں تھا
میں ان کے پاس تھا سیارہ آفتاب میں تھا
صدف صدف جسے ڈھونڈ آئے ڈھونڈنے والے
خدا کی شان وہ موتی کسی حباب میں تھا
ادھر سے دست و نگاہ و زباں تمام سوال
ادھر سے ایک سکوت گراں جواب میں تھا
ہوا میں ایک ادھورا فسانہ کہتا ہوا
یہ چاک چاک ورق جانے کس کتاب میں تھا
تمہاری بزم سے تنہا نہیں اٹھا خورشیدؔ
ہجوم درد کا اک قافلہ رکاب میں تھا
- کتاب : yakja (Pg. 71)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.