بہار آئے گی گلشن میں تو دار و گیر بھی ہوگی
بہار آئے گی گلشن میں تو دار و گیر بھی ہوگی
جہاں اہل جنوں ہوں گے وہاں زنجیر بھی ہوگی
اسی امید پر ہم گامزن ہیں راہ منزل میں
یہاں ظلمت سہی آگے کہیں تنویر بھی ہوگی
اگر رہنا ہے گلشن میں تو اپنے آشیانے کی
کبھی تخریب بھی ہوگی کبھی تعمیر بھی ہوگی
یہی تو سوچ کر ہم ان کی محفل سے چلے آئے
ہماری خامشی کی کچھ نہ کچھ تفسیر بھی ہوگی
یہ ہم بھی جانتے ہیں زندگی اک خواب ہے افسرؔ
مگر اس خواب کی آخر کوئی تعبیر بھی ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.