بہت خاموش رہ کر جو صدائیں مجھ کو دیتا تھا
بہت خاموش رہ کر جو صدائیں مجھ کو دیتا تھا
بڑے سندر سے جذبوں کی قبائیں مجھ کو دیتا تھا
کبھی جو درد کی آتش مجھے سلگانے لگتی تھی
وہ اپنے سانس کی مہکی ہوائیں مجھ کو دیتا تھا
وہ اس کی چاہتیں بھی تو زمانے سے انوکھی تھیں
ریاضت خود وہ کرتا تھا جزائیں مجھ کو دیتا تھا
مرے احساس کے صحراؤں میں جو دھوپ بڑھتی تھی
وہ موسم کا خدا بن کر گھٹائیں مجھ کو دیتا تھا
اسے میں اجنبی سمجھا مگر ہر موڑ پر عاشرؔ
وہ اپنے نام کی ساری دعائیں مجھ کو دیتا تھا
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 599)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.