بس ایک ترے خواب سے انکار نہیں ہے
بس ایک ترے خواب سے انکار نہیں ہے
دل ورنہ کسی شے کا طلب گار نہیں ہے
آنکھوں میں حسیں خواب تو ہیں آج بھی لیکن
تعبیر سے اب کوئی سروکار نہیں ہے
دریا سے ابھی تک ہے وہی ربط ہمارا
کشتی میں ہماری کوئی پتوار نہیں ہے
حیرت سے نئے شہر کو میں دیکھ رہا ہوں
دیوار تو ہے سایۂ دیوار نہیں ہے
اس بزم کی رونق تو ذرا غور سے دیکھو
لگتا ہے یہاں کوئی دل آزار نہیں ہے
آئے ہو نمائش میں ذرا دھیان بھی رکھنا
ہر شے جو چمکتی ہے چمکدار نہیں ہے
کیوں اتنا ہمیں اپنی محبت پہ یقیں ہے
دنیا تو محبت کی پرستار نہیں ہے
- کتاب : Sarsabz (Pg. 39)
- Author : Krishan Kumar Toor
- مطبع : Sarsabz Dharamshala (April to September 2013)
- اشاعت : April to September 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.