بستی بستی جنگل جنگل گھوما میں
لیکن اپنے گھر میں آ کر سویا میں
جب بھی تھکن محسوس ہوئی ہے رستے کی
بوڑھے برگد کے سائے میں بیٹھا میں
کیا دیکھا تھا آخر میری آنکھوں نے
چلتے چلتے رستے میں کیوں ٹھہرا میں
جب بھی جھک کر ملتا ہوں میں لوگوں سے
ہو جاتا ہوں اپنے قد سے اونچا میں
ٹھنڈے موسم سے بھی میں جل جاتا ہوں
سوکھی بارش میں بھی اکثر بھیگا میں
جب جب بچے بوڑھی باتیں کرتے ہیں
یوں لگتا ہے دیکھ رہا ہوں سپنا میں
سارے منظر سونے سونے لگتے ہیں
کیسی بستی میں تابشؔ آ پہنچا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.