بے اماں ہوں ان دنوں میں در بدر پھرتا ہوں میں
بے اماں ہوں ان دنوں میں در بدر پھرتا ہوں میں
میں مودت ہوں وفا ہوں خیر کا جذبہ ہوں میں
دل کی موجوں میں بپا کر کے تلاطم خیزیاں
اپنے اندر کی زمینیں کاٹتا رہتا ہوں میں
کھیل ہے سرکش ہواؤں کے لئے میرا وجود
کم طنابی جس کی قسمت ہے وہ اک خیمہ ہوں میں
ہے مکمل وقت کے سورج پہ میرا انحصار
زندگی کے پاؤں سے لپٹا ہوا سایہ ہوں میں
ایسی ہی بے چہرگی چھائی ہوئی ہے شہر میں
آپ اپنا عکس ہوں میں آپ آئینہ ہوں میں
کب ملے گی مجھ کو صارمؔ اس اذیت سے نجات
ذہن و دل کی کشمکش میں رات دن الجھا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.