Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بکھر کے ریت ہوئے ہیں وہ خواب دیکھے ہیں

حنیف کیفی

بکھر کے ریت ہوئے ہیں وہ خواب دیکھے ہیں

حنیف کیفی

MORE BYحنیف کیفی

    بکھر کے ریت ہوئے ہیں وہ خواب دیکھے ہیں

    مری نگاہ نے کتنے سراب دیکھے ہیں

    سحر کہیں تو کہیں کیسے اپنی صبحوں کو

    کہ رات اگلتے ہوئے آفتاب دیکھے ہیں

    کوئی بھی رت ہو ملی ہے دکھوں کی فصل ہمیں

    جو موسم آیا ہے اس کے عتاب دیکھے ہیں

    میں بد گمان نہیں ہوں مگر کتابوں میں

    تمہارے نام کئی انتساب دیکھے ہیں

    کبھی کی رک گئی بارش گزر چکا سیلاب

    کئی گھر اب بھی مگر زیر آب دیکھے ہیں

    کوئی ہماری غزل بھی ملاحظہ کرنا

    تمہارے ہم نے کئی انتخاب دیکھے ہیں

    پناہ ڈھونڈتے گزری ہے زندگی کیفیؔ

    جھلستی دھوپ میں سائے کے خواب دیکھے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے