بکھرنا ٹوٹنا بھی اور انا کے ساتھ بھی رہنا
بکھرنا ٹوٹنا بھی اور انا کے ساتھ بھی رہنا
ستم ایجاد بھی کرنا وفا کے ساتھ بھی رہنا
ترا اندازہ ایسا ہے اندھیروں کی کہانی میں
جلانا کچھ دئے بھی اور ہوا کے ساتھ بھی رہنا
یہاں تو شوخیوں کو اپنی زیبائی سے مطلب ہے
لہو میں بھی مچلنا اور حنا کے ساتھ بھی رہنا
عجب رنگ تعلق ہے محبت کا مرے دل سے
کہ اس کو توڑنا بھی اور صدا کے ساتھ بھی رہنا
حرم اور دیر سب نقش محبت ہیں سو دل کو ہے
خد و خال بتاں میں بھی خدا کے ساتھ بھی رہنا
لہو کا حال ہے جاویدؔ ایسا جیسے نشہ ہو
دھڑکنا دل میں بھی باد صبا کے ساتھ بھی رہنا
- کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 03.04.2015)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.