بجھتی آنکھوں میں ترے خواب کا بوسہ رکھا
بجھتی آنکھوں میں ترے خواب کا بوسہ رکھا
رات پھر ہم نے اندھیروں میں اجالا رکھا
زخم سینہ میں تو آنکھوں میں سمندر ٹھہرا
درد کو میں نے مجھے درد نے زندہ رکھا
ساتھ رہتا تھا مگر ساتھ نہیں تھا میرے
اس کی قربت نے بھی اکثر مجھے تنہا رکھا
وقت کے ساتھ تجھے بھول ہی جاتا لیکن
اک ہرے خط نے مرے زخم کو تازہ رکھا
میرا ایماں نہ ٹکا پائیں ہزاروں شکلیں
میری آنکھوں نے ترے پیار میں روزہ رکھا
کیا قیامت ہے کہ تیری ہی طرح سے مجھ سے
زندگی نے بھی بہت دور کا رشتہ رکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.