بلند و پست کا ہر دم خیال رکھنا ہے
بلند و پست کا ہر دم خیال رکھنا ہے
ہمیشہ ہاتھ میں کار محال رکھنا ہے
وہ مجھ سے طالب بیعت ہوا ہے اور مجھے
جنوں کے ہاتھ پہ دست سوال رکھنا ہے
کوئی تو آ کے گنے گا جراحتیں دل کی
ہرا بھرا ہمیں طاق ملال رکھنا ہے
مرے چراغ کی لو سے مسابقت کیسی
مجھے اسی پہ عروج و زوال رکھنا ہے
کہیں تو ختم ہوا ہوگا رات کا افسوں
وہیں پہ عقدۂ صبح وصال رکھنا ہے
شکست بے ہنری کی سند نہیں ملتی
گرفت میں ابھی کلک کمال رکھنا ہے
وہ مہربان نہیں ہے تو پھر خفا ہوگا
کوئی تو رابطہ اس کو بحال رکھنا ہے
بجائے اس کے کہ ہم بے حسوں میں گن لئے جائیں
سخن کے ساتھ ہی حسن مجال رکھنا ہے
نظر نہ آئے قلمرو میں کوئی حرف جنوں
تمام زیر و زبر پائمال رکھنا ہے
- کتاب : Imkaan-e-roz-o-shab (Pg. 123)
- Author : Syed Abul Hasnat Haqqi
- مطبع : Educational Publishing House (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.