Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بوئے گل رقص میں ہے باد خزاں رقص میں ہے

زاہدہ زیدی

بوئے گل رقص میں ہے باد خزاں رقص میں ہے

زاہدہ زیدی

MORE BYزاہدہ زیدی

    بوئے گل رقص میں ہے باد خزاں رقص میں ہے

    یہ زمیں رقص میں ہے سارا جہاں رقص میں ہے

    روح سرشار ہے اور چشم تخیل بیدار

    بعد مدت کے وہی شعلۂ جاں رقص میں ہے

    جل اٹھے ذہن کے ایوان میں لفظوں کے چراغ

    آج پھر گرمئ انداز بیاں رقص میں ہے

    پھر کسی یاد کی کشتی میں رواں ہیں لمحات

    جوئے دل رقص میں ہے وادئ جاں رقص میں ہے

    کتنا جاں بخش ہے یہ عشق کی وادی کا سفر

    نغمہ زن طائفۂ لذت جاں رقص میں ہے

    بند آنکھوں میں لرزتا ہے کوئی منظر نور

    جیسے تابندہ ستاروں کا جہاں رقص میں ہے

    محضر شوق میں پیکار گماں سے آگے

    ذہن ہے نغمہ سرا جذب نہاں رقص میں ہے

    خواب تو خواب ہیں پل بھر میں بکھر جاتے ہیں

    سچ تو یہ ہے کہ بس اک کاہش جاں رقص میں ہے

    بیچ ساگر میں تو تھے حوصلے موجوں سے بلند

    اور ساحل پہ اک احساس زیاں رقص میں ہے

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    Bu-e-gul raqs mein hai عذرا نقوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے