چلے تھے گھر سے تو ہم درد کی دوا کے لئے
چلے تھے گھر سے تو ہم درد کی دوا کے لئے
پڑے ہیں رستے میں تیرے مگر دعا کے لئے
مبادا شب کی سیاہی زمیں کو کھا جائے
نقاب رخ سے اٹھا دو ذرا خدا کے لئے
کوئی چراغ تو آندھی سے بچ کے نکلے گا
جلا دیئے ہیں بہت سے دیئے ہوا کے لئے
یہاں تو روز نئی آفتوں سے پالا ہے
حسینؔ کتنے اب آئیں گے کربلا کے لئے
وہ جس نے طور پہ موسیٰ کو بے قرار کیا
تڑپ رہی ہے نظر پھر اسی ادا کے لئے
زمیں کا سینہ تو شعلوں کی مثل جلتا رہا
ترس کے چل دیئے اعجازؔ اک گھٹا کے لئے
- کتاب : Shora-e-London (Pg. 27)
- Author : Jauhar Zahiri
- مطبع : Books From India (U.K) Ltd. 45, Museum Street,Londan W.C-1 (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.