Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چمن چمن میں ہیں برپا یہ کیسے ہنگامے

انیس سلطانہ

چمن چمن میں ہیں برپا یہ کیسے ہنگامے

انیس سلطانہ

MORE BYانیس سلطانہ

    چمن چمن میں ہیں برپا یہ کیسے ہنگامے

    کلی کے تتلی کے بھونروں کے گل کے ہنگامے

    ہزار رنگ کے پھولوں سے باغ کی زینت

    بہار آئی تو لائی ہے اتنے ہنگامے

    مری خموشی کے معنی کچھ اور ہی سمجھے

    اسی لئے تو اٹھائے ہیں اتنے ہنگامے

    وہ راہ بھول چکے تھے میں بچ کے کیا کرتی

    مری گلی میں مگر کس قدر تھے ہنگامے

    ہوئی تجھے کبھی اے دل مآل کی پرواہ

    ہر ایک سانس کی دھڑکن میں کتنے ہنگامے

    ذرا پتہ تو لگا نفرتوں کے سوداگر

    اٹھے ہیں کون گلی سے مچائے ہنگامے

    ہماری بے خبری ہے سزا ہمارے لیے

    اندھیری راہوں میں اگتے ہیں سارے ہنگامے

    غم حیات سے بچنے کے سو بہانے ہیں

    عزیز تر ہیں مجھے زندگی کے ہنگامے

    ہزار بار مجھے ڈھونڈ کر پلٹ آئے

    ہیں کتنے ظرف نظر شہر کے یہ ہنگامے

    یہ دل کہ دست طلب کر سکا کبھی نہ دراز

    نہ بھول پایا کبھی آرزو کے ہنگامے

    انیسؔ تم نے بسائے ہیں دل کی دھڑکن میں

    تخیلات کے آنچل سے لے کے ہنگامے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے