چھین کر وہ لذت صوت و صدا لے جائے گا
چھین کر وہ لذت صوت و صدا لے جائے گا
ہاتھ شل کر جائے گا حرف دعا لے جائے گا
بیچ کا بڑھتا ہوا ہر فاصلہ لے جائے گا
ایک طوفاں آئے گا سب کچھ بہا لے جائے گا
دیکھنا بڑھتا ہوا یہ خواہشوں کا سلسلہ
موج خوں دکھلائے گا رنگ حنا لے جائے گا
بے مقدر چھوڑ جائے گا سبھی پیشانیاں
روشنی آنکھوں کی سینے کی ضیا لے جائے گا
گھر سے جاتے وقت وہ اب کے بزرگوں کی دعا
لے تو جائے گا مگر ڈرتا ہوا لے جائے گا
لمس میں مل جائے گا آواز کا اسرار بھی
پانیوں کے پیکروں کو بھی اٹھا لے جائے گا
اک پرندہ رات کی چوکھٹ پہ آئے گا نظامؔ
دیکھنا ہے دے گا کیا اور ہم سے کیا لے جائے گا
- کتاب : Rasta Ye Kahin Nahin Jata (Pg. 30)
- Author : Sheen Kaaf Nizam
- مطبع : Vagdevi Publication (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.