درد اتنا بھی نہیں ہے کہ چھپا بھی نہ سکوں
درد اتنا بھی نہیں ہے کہ چھپا بھی نہ سکوں
بوجھ ایسا بھی نہیں ہے کہ اٹھا بھی نہ سکوں
یوں سمائی ہے ان آنکھوں میں بتا بھی نہ سکوں
دل کی دیوار پہ تصویر سجا بھی نہ سکوں
خیریت پوچھتے رہتے ہو مگر حال یہ ہے
اس کی آواز میں آواز ملا بھی نہ سکوں
آ مرے پاس ذرا سن کے بتا کہتی ہے کیا
دل کی دھڑکن جو سر عام سنا بھی نہ سکوں
جبر دیکھا تھا مگر ایسا نہیں دیکھا تھا
ایسے پہرے ہیں کہ پلکیں میں اٹھا بھی نہ سکوں
انگلیاں چاک ہوا کرتی تھیں پہلے ساجدؔ
اب گئے ہاتھ کہ میں ہاتھ ملا بھی نہ سکوں
- کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 173)
- Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
- مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.