درد کے چہرے بدل جاتے ہیں کیوں
درد کے چہرے بدل جاتے ہیں کیوں
مرثیے نغموں میں ڈھل جاتے ہیں کیوں
سوچ کے پیکر نہیں جب موم کے
ہاتھ آتے ہی پگھل جاتے ہیں کیوں
جب بکھر جاتی ہے خوش بو خواب کی
نیند کے گیسو مچل جاتے ہیں کیوں
جھیل سی آنکھوں میں مجھ کو دیکھ کر
دو دیئے چپکے سے جل جاتے ہیں کیوں
دھوپ چھوتی ہے بدن کو جب شمیمؔ
برف کے سورج پگھل جاتے ہیں کیوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.