دیار فکر و ہنر کو نکھارنے والا
دیار فکر و ہنر کو نکھارنے والا
کہاں گیا مری دنیا سنوارنے والا
پھر اس کے بعد کبھی لوٹ کر نہیں آیا
وفا کے رنگ نظر میں اتارنے والا
مجھے یقیں ہے کہ خوشبو کا ہم سفر ہوگا
گلاب حسن محبت کے وارنے والا
ہماری دید کو رقص شرار چھوڑ گیا
جدائیوں کی شب غم گزارنے والا
ابھی تلک ہے صدا پانیوں پہ ٹھہری ہوئی
اگرچہ ڈوب چکا ہے پکارنے والا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.