ڈھونڈھتی ہے اضطراب شوق کی دنیا مجھے
ڈھونڈھتی ہے اضطراب شوق کی دنیا مجھے
آپ نے محفل سے اٹھوا کر کہاں رکھا مجھے
اے نگاہ مست اس کا نام ہے کیف سرور
آج تو نے دیکھ کر میری طرف دیکھا مجھے
یار سے ہو کر جدا جور فلک کا غم نہیں
ہو چکی وہ بات تھی جس بات کی پروا مجھے
ساتھ بھی چھوڑا تو کب جب سب برے دن کٹ گئے
زندگی تو نے کہاں آ کر دیا دھوکا مجھے
- کتاب : Noquush (Pg. B-316 E-332)
- مطبع : Nuqoosh Press Lahore (May June 1954)
- اشاعت : May June 1954
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.