ڈائری میں لکھ کے میرے تذکرے رکھ چھوڑنا
ڈائری میں لکھ کے میرے تذکرے رکھ چھوڑنا
پھر کبھی ان پر لگا کر حاشیے رکھ چھوڑنا
یاد کی البم سجا کر گوشۂ دل میں کہیں
کام آئیں گے وفا کے سلسلے رکھ چھوڑنا
یہ بھی کیا پہلے دکھا کر منزلوں کے راستے
پھر دلوں کے درمیاں کچھ فاصلے رکھ چھوڑنا
کیا خبر کب لوٹ آئیں اجنبی دیسوں سے وہ
پیڑ پر محفوظ ان کے گھونسلے رکھ چھوڑنا
درد کے رستے حسنؔ ناصر رواں رہتے تو ہیں
ہر قدم پر تم مگر روشن دیئے رکھ چھوڑنا
- کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 27.04.2015)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.