دل کو درون خواب کا موسم بوجھل رکھتا ہے
دل کو درون خواب کا موسم بوجھل رکھتا ہے
اک ان جانے خوف سے واقف ہر پل رکھتا ہے
وہ جو بظاہر ہر ذرہ ہے تیز ہواؤں میں
اپنے ہونے کا احساس مکمل رکھتا ہے
ترک تعلق نے میری بھی سوچ کو بدلا نہیں
وہ بھی شکایت اپنے ساتھ مسلسل رکھتا ہے
ریگستان کا پودا ہوں میں اور بہت سیراب
اپنا روپ رویہ مجھ پر بادل رکھتا ہے
کنکر پھینک رہے ہیں یہ اندازہ کرنے کو
ٹھہرا پانی کتنی حمیراؔ ہلچل رکھتا ہے
- کتاب : urdu gazal ka magribi daricha (Pg. 79)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.