دل تھا بے کیف محبت کی خطا سے پہلے
دل تھا بے کیف محبت کی خطا سے پہلے
لطف ایسا نہیں آیا تھا سزا سے پہلے
ہائے انداز محبت بھی عجب تھا ان کا
کر رہے تھے وہ جفا مجھ پہ وفا سے پہلے
کس قدر تیری دعاؤں میں اثر تھا اے دوست
ہو گیا ہوں میں صحت یاب دوا سے پہلے
کیا بتاؤں تجھے ہمدم کہ تھا ابتر کتنا
حال میرا ترے دامن کی ہوا سے پہلے
بات یہ میری ذرا غور سے سن لو دانشؔ
کام کرنا نہ کوئی نام خدا سے پہلے
- کتاب : Danish Kada (Pg. 111)
- Author : Danish Farahi
- مطبع : Riyaz Ahmed Farahi, Ramleela Maidan, Saraimeer Azamgarh (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.