دن میں سورج ہے مری محرومیوں کا ترجماں
دن میں سورج ہے مری محرومیوں کا ترجماں
ظلمت شب میں ستارے ہجر و غم کے راز داں
چاند سورج ہیں پرائے اجنبی ہے کہکشاں
ہم فقیروں کے لیے فرش زمیں ہے آسماں
جلوۂ معشوق بھی ہے اک کرشمہ الاماں
سات پردوں میں نہاں ہو کر بھی ہر جانب عیاں
منزل گریہ کہاں ہے چشم تر کو کیا خبر
تا ابد بھٹکے گا میرے آنسوؤں کا کارواں
دل کو جانا تھا گیا اک فالتو سی چیز تھا
سینۂ عاشق میں یارو دل کی گنجائش کہاں
بس یہی اک کام باقی تھا جو کرنا ہے مجھے
میں محبت بو رہا ہوں نفرتوں کے درمیاں
یہ فسانہ عشق کا یعنی خزانہ پیار کا
ساتھ ہے تشنہ ازل سے داستاں در داستاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.