دکھ نہیں ہے کہ جل رہا ہوں میں
روشنی میں بدل رہا ہوں میں
ٹوٹتا ہے تو ٹوٹ جانے دو
آئنے سے نکل رہا ہوں میں
رزق ملتا ہے کتنی مشکل سے
جیسے پتھر میں پل رہا ہوں میں
ہر خزانے کو مار دی ٹھوکر
اور اب ہاتھ مل رہا ہوں میں
خوف غرقاب ہو گیا فیصلؔ
اب سمندر پہ چل رہا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.