دکھوں کے روپ بہت اور سکھوں کے خواب بہت
دکھوں کے روپ بہت اور سکھوں کے خواب بہت
ترا کرم ہے بہت پر مرے عذاب بہت
تو کتنا دور بھی ہے کس قدر قریب بھی ہے
بڑا ہے ہجر کا صحرائے پر سراب بہت
حقیقت شب ہجراں کے راز کھوئے گئے
طویل دن ہیں بڑے راستے خراب بہت
چلیں گے کتنا ترے غم کے ساتھ ساتھ قدم
شکنجہ ہائے زمانہ ہیں بے حساب بہت
اتر گیا ہے خمار شراب ذات کہیں
ہوئے ہیں گردش دوراں سے فیضیاب بہت
- کتاب : Andekhi Lahren(rekhta website) (Pg. 183)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.