Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک دیے نے صدیوں کیا کیا دیکھا ہے بتلائے کون

عزیز بانو داراب وفا

ایک دیے نے صدیوں کیا کیا دیکھا ہے بتلائے کون

عزیز بانو داراب وفا

MORE BYعزیز بانو داراب وفا

    ایک دیے نے صدیوں کیا کیا دیکھا ہے بتلائے کون

    چھوڑو اگلے وقتوں کے قصے پھر سے دہرائے کون

    اب بھی کھڑی ہے سوچ میں ڈوبی اجیالوں کا دان لئے

    آج بھی ریکھا پار ہے راون سیتا کو سمجھائے کون

    اپنا اپنا آسن چھوڑ کے ہر مورت اٹھ آئی ہے

    سونے کی دیواروں میں رہ کر پاتھر کہلائے کون

    جس نے دیے کی کالک کو بھی ماتھے کا سندور کیا

    اپنے گھر کی اس دیوار سے اپنا بھید چھپائے کون

    جانے کتنے راز کھلیں جس دن چہروں کی راکھ دھلے

    لیکن سادھو سنتوں کو دکھ دے کر پاپ کمائے کون

    ایک نیا سپنا بنتا ہے اور بن کر اس سوچ میں ہے

    صدیوں سے آپس میں الجھے دھاگوں کو سلجھائے کون

    اب بھی بزرگوں کی باتیں سن کر اچھا تو لگتا ہے

    پر ان گرتی دیواروں سے اپنی پیٹھ لگائے کون

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    ایک دیے نے صدیوں کیا کیا دیکھا ہے بتلائے کون عذرا نقوی

    مأخذ :
    • کتاب : Goonj (Pg. 96)
    • Author : Aziz Bano Darab Wafa
    • مطبع : Educational Book House, Aligarah (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے