فیصلہ کیا ہو جان بسمل کا
موت رخ دیکھتی ہے قاتل کا
دل لگی ہے سنبھالنا دل کا
ناصحا کام ہے یہ مشکل کا
موت بھی کانپ کانپ اٹھتی ہے
نام سن سن کے میرے قاتل کا
مل کے تلووں سے ہنس کے کہتے ہیں
تھا زمانہ میں شور اسی دل کا
حسرتیں اس پتے پر آتی ہیں
داغ دل ہے چراغ منزل کا
کیا قرینے سے گل ہیں گلشن میں
رنگ اڑایا کسی کے محفل کا
آپ کو کھو کے تم کو ڈھونڈھ لیا
حوصلہ تھا یہ میرے ہی دل کا
بے نقاب اس نے کس کو دیکھ لیا
رنگ فق ہے جو ماہ کامل کا
ہنس کے پھولوں کو وہ کریں گے سبک
رنگ اڑائیں گے ہم عنادل کا
ذکر غم بزم یار میں زیباؔ
رنگ بھی دیکھتے ہو محفل کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.