فریب زار محبت نگر کھلا ہوا ہے
فریب زار محبت نگر کھلا ہوا ہے
تمہارے خواب کا مجھ پہ اثر کھلا ہوا ہے
میں اڑ رہا ہوں فلک تا فلک خمار میں یوں
کہ مجھ پہ ایک جہان دگر کھلا ہوا ہے
عجیب سادہ دلی ہے مری طبیعت میں
چلا سفر پہ ہوں رخت سفر کھلا ہوا ہے
میں جانتا ہوں کہ کیا ہے یہ آگہی کا عذاب
جو حرف حرف مری ذات پر کھلا ہوا ہے
کہاں کھلی ہیں ابھی اس کی حیرتیں مجھ پر
جو اک جہان ورائے نظر کھلا ہوا ہے
اک انتظار میں قائم ہے اس چراغ کی لو
اک اہتمام میں کمرے کا در کھلا ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.