Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فضائیں کیف بہاراں سے جب مہکتی ہیں

ارشد صدیقی

فضائیں کیف بہاراں سے جب مہکتی ہیں

ارشد صدیقی

MORE BYارشد صدیقی

    فضائیں کیف بہاراں سے جب مہکتی ہیں

    تو دل میں چوٹیں تری یاد کی کسکتی ہیں

    شفق کے رنگ بھی ان کا جواب لا نہ سکے

    کسی کے چہرے پہ جو سرخیاں دمکتی ہیں

    جنہیں تمہارا تبسم ملا ہے وہ نظریں

    فضا میں نور کے نغمے بکھیر سکتی ہیں

    کبھی کبھی تو ستاروں کے نرم سائے میں

    کسی کے جسم کی پرچھائیاں چمکتی ہیں

    قدم قدم پہ بچھاتی ہے جال تیرہ شبی

    نفس نفس پہ نئی بجلیاں چمکتی ہیں

    جہاں وہ آنکھیں مرا انتظار کرتی تھیں

    اب ان دریچوں سے مایوسیاں ٹپکتی ہیں

    سکوت شب میں ترے انتظار کا عالم

    کہ جیسے دور کہیں پائلیں کھنکتی ہیں

    انہیں کا نام کہیں مستیٔ بہار نہ ہو

    کلی کے سینے میں جو نکہتیں دھڑکتی ہیں

    ہو انتظار کسی کا مگر مری نظریں

    نہ جانے کیوں تری آمد کی راہ تکتی ہیں

    جب ان کے آنے کی امید ہی نہیں ارشدؔ

    تو پھر نگاہیں خلاؤں میں کیوں بھٹکتی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے