غم نیرنگ دکھاتا ہے ہستی کی جلوہ نمائی کا
غم نیرنگ دکھاتا ہے ہستی کی جلوہ نمائی کا
کتنے زمانوں کا حاصل ہے اک لمحہ تنہائی کا
تیرے نازک لب ہیں گویا موسم کا موضوع سخن
گلشن گلشن شہرہ ہے شادابی کا رعنائی کا
اپنے غم کی فکر نہ کی اس دنیا کی غم خواری میں
برسوں ہم نے دست جنوں سے کام لیا دانائی کا
عالم کے ہر منظر کو کچھ رنگ نئے مل جاتے ہیں
کرنیں صبح کی لے جاتی ہیں روپ تری انگڑائی کا
ساحل و طوفاں کے افسانے رنگ حقیقت کیا دیں گے
ڈوب کے ابھرو تو عرفاں ہو دریا کی گہرائی کا
دل میں کوثرؔ آئے کتنے دور تغیر کے لیکن
نقش تمنا پر جب دیکھو عالم ہے برنائی کا
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 224)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.