گھر سے نکلنا جب مری تقدیر ہو گیا
گھر سے نکلنا جب مری تقدیر ہو گیا
اک شخص میرے پاؤں کی زنجیر ہو گیا
اک حرف میرے نام سے دیوار شہر پر
یہ کیا ہوا کہ رات میں تحریر ہو گیا
میں اس کو دیکھتا ہی رہا اس میں ڈوب کر
وہ تھا کہ میرے سامنے تصویر ہو گیا
وہ خواب جس پہ تیرہ شبی کا گمان تھا
وہ خواب آفتاب کی تعبیر ہو گیا
میں تو زباں پہ لایا نہیں تیرا نام بھی
کیوں عشق میرا باعث تشہیر ہو گیا
آغازؔ اس نے جو بھی کہا میرے واسطے
وہ کیوں مرے کلام کی تفسیر ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.