گزشتہ رات کوئی چاند گھر میں اترا تھا
گزشتہ رات کوئی چاند گھر میں اترا تھا
وہ ایک خواب تھا یا بس نظر کا دھوکا تھا
ستارے اوس مرے ساتھ صبح تک روئے
مگر وہ شخص تو پتھر کا جیسے ترشا تھا
بچھڑتے وقت انا درمیان تھی ورنہ
منانا دونوں نے اک دوسرے کو چاہا تھا
قریب آ کے بھی خوابوں کی کھو گئیں کرنیں
کہ مجھ سے آگے مرا بد نصیب سایہ تھا
گلہ نہیں ہے جو اس نے مجھے نہ پہچانا
لہو لہان مری زندگی کا چہرہ تھا
نگل سکا نہ شب غم کا اژدہا مجھ کو
افق پہ وقت سحر آفتاب ابھرا تھا
حسین چاند کے چہرے پہ پڑ گئے دھبے
کہ میرے دل کے اندھیرے سے یہ بھی گزرا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.