Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہاتھ رکھتے ہی تھا حال قلب مضطر آئینہ

منشی نوبت رائے نظر لکھنوی

ہاتھ رکھتے ہی تھا حال قلب مضطر آئینہ

منشی نوبت رائے نظر لکھنوی

MORE BYمنشی نوبت رائے نظر لکھنوی

    ہاتھ رکھتے ہی تھا حال قلب مضطر آئینہ

    دست نازک ہے حسینوں کا مقرر آئینہ

    بن گیا غماز شکل ان کی دکھا کر آئینہ

    جو ہمارا راز دل تھا اب ہے ان پر آئینہ

    توڑ کر دل تم نے کھویا امتیاز حسن بھی

    اک تمہارے پاس تھا یا اب ہے گھر گھر آئینہ

    دیکھنا ہے کس میں اچھی شکل آتی ہے نظر

    اس نے رکھا ہے مرے دل کے برابر آئینہ

    آئنہ رکھو لو کہ دونا لطف آئے وقت رنج

    اس طرف تم اس طرف کھینچے ہو خنجر آئینہ

    عکس سے اپنے کسی کے گرم جوشی قہر تھی

    رہ گیا آخر پسینے میں نہا کر آئینہ

    شوق خود بینی ستم نیندیں جوانی کی غضب

    بے خبر سوتے ہیں وہ رکھا ہے منہ پر آئینہ

    شوخیوں سے بن گیا بجلی کسی کا عکس بھی

    اب تو ہاتھوں سے نکلتا ہے تڑپ کر آئینہ

    یوں کہاں ممکن تھا حسن خاص کا دیدار عام

    بن گئی آخر سراپا صبح محشر آئینہ

    دیکھ لیں شاید نظرؔ وہ دیدۂ انصاف سے

    لے چلو ٹوٹے ہوئے دل کا بنا کر آئینہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے