ہم کو معلوم ہے باتوں کی صداقت تیری
ہم کو معلوم ہے باتوں کی صداقت تیری
لوگ کیا کیا نہیں کرتے ہیں شکایت تیری
ملکۂ حسن نہیں پھر بھی تو اے جان وفا
اچھی لگتی ہے بہت ہی مجھے صورت تیری
کوئی مشکل بھی ہو خاطر میں نہ لاتے تھے کبھی
حوصلہ کتنا بڑھاتی تھی رفاقت تیری
تو ہی بتلا کہ بھلا تجھ کو بھلائیں کیوں کر
سامنے آنکھوں کے آ جاتی ہے صورت تیری
کیا کہیں ہم کہ گزر جاتی ہے دل پر کیا کیا
یاد آتی ہے جو رہ رہ کے عنایت تیری
لوگ کیا سادہ ہیں امید وفا رکھتے ہیں
جیسے معلوم نہیں ان کو حقیقت تیری
اب کہاں رہتا ہے کیا کرتا ہے نادرؔ میرے
مدتوں بعد نظر آتی ہے صورت تیری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.