ہم نے خود اپنی رہنمائی کی
ہم نے خود اپنی رہنمائی کی
اور شہرت ہوئی خدائی کی
میں نے دنیا سے مجھ سے دنیا نے
سیکڑوں بار بے وفائی کی
کھلے رہتے ہیں سارے دروازے
کوئی صورت نہیں رہائی کی
ٹوٹ کر ہم ملے ہیں پہلی بار
یہ شروعات ہے جدائی کی
سوئے رہتے ہیں اوڑھ کر خود کو
اب ضرورت نہیں رضائی کی
منزلیں چومتی ہیں میرے قدم
داد دیجے شکستہ پائی کی
زندگی جیسے تیسے کاٹنی ہے
کیا بھلائی کی کیا برائی کی
عشق کے کاروبار میں ہم نے
جان دے کر بڑی کمائی کی
اب کسی کی زباں نہیں کھلتی
رسم جاری ہے منہ بھرائی کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.