Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہماری غزلوں ہمارے شعروں سے تم کو یہ آگہی ملے گی

شاد عارفی

ہماری غزلوں ہمارے شعروں سے تم کو یہ آگہی ملے گی

شاد عارفی

MORE BYشاد عارفی

    ہماری غزلوں ہمارے شعروں سے تم کو یہ آگہی ملے گی

    کہاں کہاں کارواں لٹے ہیں کہاں کہاں روشنی ملے گی

    جہاں ملیں گے بتوں کے ہونٹوں پہ یوں تو گہری ہنسی ملے گی

    مگر بہ باطن خلوص و شائستگی میں واضح کمی ملے گی

    اسی سمے ہم نے ان کو ٹوکا تھا باغباں جب یہ کہہ رہے تھے

    بہار آتے ہی جی اٹھے گا چمن نئی زندگی ملے گی

    سنبھل سنبھل کر قدم بڑھاتے ہیں اس طرح مصلحت کے پیرو

    کہ جیسے سکے کی طرح رستے میں کامیابی پڑی ملے گی

    ہمیں ستا کر جو ہیں پشیمان دل میں شاید وہ بچ بھی جائیں

    ہمیں ستا کر جو مطمئن ہیں انہیں سزا لازمی ملے گی

    بھرے ہوئے ساغر و سبو میں شراب بھر پائے گا نہ ساقی

    تو پھر غریقان عیش و عشرت کو خاک آسودگی ملے گی

    نہیں ہے انسانیت کے بارے میں آج بھی ذہن صاف جن کا

    وہ کہہ رہے ہیں کہ جس سے نیکی کرو گے اس سے بدی ملے گی

    غم محبت کے بعد آتی ہے سرحد التفات جاناں

    شراب کی تلخیاں سہو گے تو لذت بے خودی ملے گی

    یہ بد گمانان انجمن شادؔ کس لیے جان کھو رہے ہیں

    نقاب اٹھانے کے بعد بھی اس نگاہ میں برہمی ملے گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے