Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر ایک سانس کے پیچھے کوئی بلا ہی نہ ہو

سالم سلیم

ہر ایک سانس کے پیچھے کوئی بلا ہی نہ ہو

سالم سلیم

MORE BYسالم سلیم

    ہر ایک سانس کے پیچھے کوئی بلا ہی نہ ہو

    میں جی رہا ہوں تو جینا مری سزا ہی نہ ہو

    جو ابتدا ہے کسی انتہا میں ضم تو نہیں

    جو انتہا ہے کہیں وہ بھی ابتدا ہی نہ ہو

    مری صدائیں مجھی میں پلٹ کے آتی ہیں

    وہ میرے گنبد بے در میں گونجتا ہی نہ ہو

    بجھا رکھے ہیں یہ کس نے سبھی چراغ ہوس

    ذرا سا جھانک کے دیکھیں کہیں ہوا ہی نہ ہو

    عجب نہیں کہ ہو اس آستاں پہ جم غفیر

    اور اس کو میرے سوا کوئی دیکھتا ہی نہ ہو

    وہ ڈھونڈ ڈھونڈ کے رو رو پڑے ہمارے لئے

    سو دور دور تک اپنا اتا پتا ہی نہ ہو

    مأخذ:

    سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 30)

    • مصنف: سالم سلیم
      • اشاعت: First
      • ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
      • سن اشاعت: 2017

    مأخذ:

    واہمہ وجود کا (Pg. 39)

    • مصنف: سالم سلیم
      • اشاعت: 2nd
      • ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
      • سن اشاعت: 2022

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے