ہر ایک شخص مرا شہر میں شناسا تھا
ہر ایک شخص مرا شہر میں شناسا تھا
مگر جو غور سے دیکھا تو میں اکیلا تھا
وہ خواب عیش طرب کا جو ہم نے دیکھا تھا
حقیقتوں سے پرے تھا حسین دھوکا تھا
خدا ہمیں بھی دکھا دے وہ دور کیسا تھا
خلوص و مہر کا ہر شخص جس میں دریا تھا
ستم بھی مجھ پہ وہ کرتا رہا کرم کی طرح
وہ مہرباں تو نہ تھا مہربان جیسا تھا
گزشتہ رات بھی ہم نے یوں ہی گزاری تھی
زمین کو فرش کیا آسمان اوڑھا تھا
اسی کو مطلبی تاباںؔ کہا زمانے نے
دعا سلام جو چھوٹے بڑے سے رکھتا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.