Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا نے چھین لیا آ کے میرے ہونٹوں سے (ردیف .. ی)

فواد احمد

ہوا نے چھین لیا آ کے میرے ہونٹوں سے (ردیف .. ی)

فواد احمد

MORE BYفواد احمد

    ہوا نے چھین لیا آ کے میرے ہونٹوں سے

    وہ ایک گیت جو میں گنگنا رہا تھا ابھی

    وہ جا کے نیند کے پہلو میں مجھ سے چھپنے لگا

    میں اس کو اپنی کہانی سنا رہا تھا ابھی

    کہ دل میں آ کے نیا تیر ہو گیا پیوست

    پرانا زخم میں اس کو دکھا رہا تھا ابھی

    برس رہی تھی زمیں پر عجیب مدہوشی

    نہ جانے کون فضاؤں میں گا رہا تھا ابھی

    افق کے پار یہ ڈوبا ہے کس طرح سورج

    یہیں پہ بیٹھ کے باتیں بنا رہا تھا ابھی

    اٹھا کے دھوپ نے گھر سے مجھے نکال دیا

    میں انتظار کی شمعیں جلا رہا تھا ابھی

    جو سب کو ہنسنے کی تلقین کرتا رہا ہے

    وہ میرے سامنے آنسو بہا رہا تھا ابھی

    وہ جس کا نام پڑا ہے خموش لوگوں میں

    یہاں پہ لفظوں کے دریا بہا رہا تھا ابھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے