ہو چراغ علم روشن ٹھیک سے
ہو چراغ علم روشن ٹھیک سے
لوگ واقف ہوں نئی تکنیک سے
علم سے روشن تو ہے ان کا دماغ
دل کے گوشے ہیں مگر تاریک سے
راے اس پر مت کرو قائم کوئی
جانتے جس کو نہیں نزدیک سے
مرتبہ کس کا ہے کیسا کیا پتہ
باز آنا چاہئے تضحیک سے
ہاتھ پھیلانا مقدر بن نہ جائے
پیٹ بھرنا چھوڑ دیجے بھیک سے
جڑ گیا شیشہ بھروسے کا مگر
رہ گئے ہیں بال کچھ باریک سے
جس کا مقصد عدل و امن و آتشی
دل ہے وابستہ اسی تحریک سے
بے سبب راغبؔ تڑپ اٹھتا ہے دل
دل کو سمجھانا پڑے گا ٹھیک سے
- کتاب : Khayal-e-Chehra (Pg. 86)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.