ہو تیری یاد کا دل میں گزر آہستہ آہستہ
ہو تیری یاد کا دل میں گزر آہستہ آہستہ
کرے یہ چاند صحرا میں سفر آہستہ آہستہ
بہت تیزی سے دنیا چھین لے گی جب تجھے مجھ سے
تو پھر اس دل میں ایسے مت اتر آہستہ آہستہ
کہ ہم دھوکے میں رکھیں دوستوں کو خوش کلامی سے
ہمیں آ ہی گیا یہ بھی ہنر آہستہ آہستہ
کہیں سے ایک ویرانی کا سایا پھیلتا آیا
ہوئے بے رنگ سب دیوار و در آہستہ آہستہ
نہ ٹوٹے اور کچھ دن تجھ سے رشتہ اس طرح میرا
مجھے برباد کر دے تو مگر آہستہ آہستہ
یہ خاموشی یہاں کا حسن ہے رکھنا خیال اس کا
کمالؔ اس دشت ویراں سے گزر آہستہ آہستہ
- کتاب : khizaa.n mera mausam (Pg. 137)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.