اک طرفہ تماشہ سر بازار بنے گا
اک طرفہ تماشہ سر بازار بنے گا
جو شخص بھی آئینۂ کردار بنے گا
یہ بات بھی طے ہو گئی دہشت زدگاں میں
جو سنگ بدست آئے گا سردار بنے گا
رنگوں سے نہ رکھیے کسی صورت کی توقع
وہ خون کا قطرہ ہے جو شہکار بنے گا
میں اس کے پنپنے کی دعا مانگ رہا ہوں
بچے کے یہ تیور ہیں کہ فن کار بنے گا
پھر لخت جگر کوئلہ لے آیا کہیں سے
اب دیکھیے کیا کیا سر دیوار بنے گا
یکسوئی سے جب اس کی طرف دیکھو گے اشعرؔ
کچھ دیر میں مہتاب رخ یار بنے گا
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 618)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.