انکشاف ذات کے آگے دھواں ہے اور بس
انکشاف ذات کے آگے دھواں ہے اور بس
ایک تو ہے ایک میں ہوں آسماں ہے اور بس
آئینہ خانوں میں رقصندہ رموز آگہی
اوس میں بھیگا ہوا میرا گماں ہے اور بس
کینوس پر ہے یہ کس کا پیکر حرف و صدا
اک نمود آرزو جو بے نشاں ہے اور بس
حیرتوں کی سب سے پہلی صف میں خود میں بھی تو ہوں
جانے کیوں ہر ایک منظر بے زباں ہے اور بس
اجنبی لمس بدن کی رینگتی ہیں چیونٹیاں
کچھ نہیں ہے ساعت موج رواں ہے اور بس
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.