انساں جو ہیں ان کو کبھی کمتر نہیں دیکھا
انساں جو ہیں ان کو کبھی کمتر نہیں دیکھا
خود راہ کا خم ہوتے ہوئے سر نہیں دیکھا
تم بحر محبت کے کنارے پہ کھڑے تھے
تم نے مری آنکھوں میں سمندر نہیں دیکھا
یوں بیت گئی شہر غریباں میں مری عمر
خوش حال یہاں میں نے کوئی گھر نہیں دیکھا
دل خاک ہوا پیار کی اس آگ میں جل کر
اور جھانک کے اس نے کبھی اندر نہیں دیکھا
آواز پہ آواز وہ دیتا رہا نیرؔ
ہم نے اسے اک بار بھی مڑ کر نہیں دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.