اس سے پہلے کہ سر اتر جائیں
اس سے پہلے کہ سر اتر جائیں
ہم اداسی میں رنگ بھر جائیں
زخم مرجھا رہے ہیں رشتوں کے
اب اٹھیں دوستوں کے گھر جائیں
غم کا سورج تو ڈوبتا ہی نہیں
دھوپ ہی دھوپ ہے کدھر جائیں
اپنا احساس بن گیا دشمن
جب بھی چاہا کہ زخم بھر جائیں
وار چاروں طرف سے ہیں ہم پر
شاید اس معرکے میں سر جائیں
سامنا دشمنوں سے ہو جب بھی
آپ ہنستے ہوئے گزر جائیں
کوئی صورت نکالئے دانشؔ
بستیاں خوشبوؤں سے بھر جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.