اتنا مانوس ہے دل آپ کے افسانے سے
اتنا مانوس ہے دل آپ کے افسانے سے
اب کسی طور بہلتا نہیں بہلانے سے
جام و مینا کے تعین سے ہے بالا ساقی
ظرف دیکھا نہیں جاتا کسی پیمانے سے
آؤ تجدید وفا پھر سے کریں ہم ورنہ
بات کچھ اور الجھ جائے گی سلجھانے سے
ہے سمجھنا تو محبت سے گزر اے ہمدم
بات آئے گی سمجھ میں نہ یوں سمجھانے سے
اب نہ چاہیں گے کسی اور کو تسلیم مگر
فائدہ کیا ہے مرے سر کی قسم کھانے سے
میں تہی ہوش سہی آپ کا ارشاد بجا
آپ بے کار الجھنے لگے دیوانے سے
آرزوؔ شکوہ بہ لب ہو تو رہے ہو لیکن
فائدہ گزری ہوئی بات کو دہرانے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.