Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہاں سینوں میں دل شانوں پہ سر آباد ہوتے ہیں

انجم خلیق

جہاں سینوں میں دل شانوں پہ سر آباد ہوتے ہیں

انجم خلیق

MORE BYانجم خلیق

    جہاں سینوں میں دل شانوں پہ سر آباد ہوتے ہیں

    وہی دو چار تو بستی میں گھر آباد ہوتے ہیں

    بہت ثابت قدم نکلیں گئے وقتوں کی تہذیبیں

    کہ اب ان کے حوالوں سے کھنڈر آباد ہوتے ہیں

    بزرگوں کو تبرک کی طرح رکھو مکانوں میں

    بلائیں رد کئے جانے سے گھر آباد ہوتے ہیں

    زباں بندی کے موسم میں گلی کوچوں کی مت پوچھو

    پرندوں کے چہکنے سے شجر آباد ہوتے ہیں

    جو پتھر کی سلوں کو تاج محلوں میں بدل ڈالیں

    یہاں کچے گھروں میں وہ ہنر آباد ہوتے ہیں

    مرے اندوہ میں مضمر ہے اس کی سر خوشی ایسے

    ڈبو کر کشتیاں جیسے بھنور آباد ہوتے ہیں

    مری تعمیر بہتر شکل میں ہونے کو ہے انجمؔ

    کہ جنگل صاف ہونے سے نگر آباد ہوتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Samundar Men Utarta Hon (Pg. 89)
    • Author : Anjum Khaliq
    • مطبع : Khaleeq Publication (2004)
    • اشاعت : 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے