جیسے ان سجدوں کا سر سے رشتہ ہے
جیسے ان سجدوں کا سر سے رشتہ ہے
بالکل ایسا میرا گھر سے رشتہ ہے
میری آنکھیں کچھ سوئی سی رہتی ہیں
شاید ان کا خواب نگر سے رشتہ ہے
تجھ کو کیسے بھول سکے گا دل میرا
تیرا میرا تو اندر سے رشتہ ہے
اے شہزادی ساتھ ہمارے مت چلنا
بنجاروں کا دھوپ سفر سے رشتہ ہے
لوح فلک پر لکھی ہے جس کی عزت
ہم لوگوں کا اس کے در سے رشتہ ہے
جس کے سائے میں ہم بخشے جائیں گے
ہم لوگوں کا اس چادر سے رشتہ ہے
وہ اوروں پر سنگ اچھالے نا ممکن
ماجدؔ کا شیشے کے گھر سے رشتہ ہے
- کتاب : Shaakh-e-Dil (Pg. 25)
- Author : Dr. Majid Deobandi
- مطبع : Anjum Book Depot, Delhi-6 (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.