جیسے اسے قبول تھا کرنا پڑا مجھے
ہر زاویے سے خود کو بدلنا پڑا مجھے
یادوں کی ریل اور کہیں جا رہی تھی پھر
زنجیر کھینچ کر ہی اترنا پڑا مجھے
ہر حادثے کے بعد کوئی حادثہ ہوا
ہر حادثے کے بعد سنبھلنا پڑا مجھے
چاہا تھا اس نے میری اداسی حسین ہو
حزن و ملال میں بھی نکھرنا پڑا مجھے
پہلے مکر گئی میں کسی اور بات سے
پھر اپنی بات سے بھی مکرنا پڑا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.